خیبر پختونخواشانگلہملاکنڈ ڈویژن

شانگلہ میں جنگل کی آگ بجھانے کی کوشش میں دو افراد جاں بحق

وفاقی وزیر امیر مقام نے واقعے پر غم کا اظہار کیا؛ لکڑی بچانے کی کوشش میں ہلاک

شانگلہ کی مارتونگ تحصیل کے ہاشم خیل ڈاب گاؤں میں ایک جوڑے نے جنگل میں لگی آگ پر قابو پانے کی کوشش میں اپنی جان گنوا دی۔

حکیم زادہ اور ان کی اہلیہ حاجرون گھر کے قریب جمع لکڑی کو بچانے کی کوشش کر رہے تھے کہ تیز ہواؤں نے آگ کو بے قابو کر دیا اور دونوں آگ میں جل کر ہلاک ہو گئے۔ پولیس نے تصدیق کی کہ دونوں موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔

سب ڈویژنل پولیس آفیسر (ایس ڈی پی او) عثمان منیر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جوڑا آگ بجھانے کی کوشش میں ہلاک ہوا۔ محکمہ جنگلات کے اہلکار زاہد حسین نے بتایا کہ آگ کا آغاز اس وقت ہوا جب جوڑے نے گھر کے قریب جھاڑیوں کو آگ لگا دی، لیکن تیز ہواؤں نے اسے کنٹرول سے باہر کر دیا۔

شانگلہ کے ڈپٹی کمشنر محمد فواد نے متاثرہ خاندان کو معاوضہ دینے کی تصدیق کی۔ محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے بتایا کہ آگ گھر کے قریب جھاڑیوں سے شروع ہوئی جو ہواؤں کی وجہ سے پھیل گئی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر خیبر پختونخوا اور وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسے "دل دکھا دینے والا انسانی المیہ” قرار دیتے ہوئے جوڑے کی بہادری اور قربانی کو سراہا۔

انہوں نے سوگوار خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا، مرحومین کی مغفرت کی دعا کی، اور متاثرین کی مکمل معاونت کا یقین دلایا۔ انہوں نے مقامی حکام کو بچاؤ کارروائیوں کی نگرانی کی ہدایت بھی کی۔

شانگلہ میں جنگل کی آگ ایک بار بار ہونے والا مسئلہ ہے، جہاں 2024 میں 50 سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ 2022 میں چکیسر کے علاقے میں آگ سے چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بٹگرام میں اسکول گاڑی پر فائرنگ، چھ بچے شدید زخمی

ایڈیٹر

دی ناردرن پوسٹ پاکستان ایک ڈییجٹل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو خاص کر شمالی پاکستان کی رپورٹنگ اور تحقیقاتی سٹوریز آپ تک لانے کیلئے کوشاں ہے۔ انسانی حقوق، ماحولیات، تعلیم، سماجی مسائل پر خصوصی رپورٹنگ کرتے ہیں۔ More »

متعلقہ تحریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button