لائف اسٹائل

پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس میں سٹیج تھیٹر "مومل راٹو” کی دھوم

ڈائریکٹر رفیق عیسانی نے تاریخی ڈرامہ اسلام آباد میں پیش کر کے کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیے

بھٹائی آرٹس کونسل سندھ کے ڈائریکٹر رفیق عیسانی نے کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیے۔ شہرِ اقتدار پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس میں دنیا کے عظیم روحانی پیشوا اور شاعر حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی کے تیس سُروں میں سے ایک مشہور و معروف سُر مومل راٹو سندھی اور راجستانی لوک کہانی کی ایک رومانوی داستان جس میں محبت کا جادو مھم جوئی، سازش ،حُسن عشق کی کشش اور جدائی شامل ہے جسے معروف ڈائریکٹر جس نے ایک ہزار سے زائد سٹیج ڈرامے لکھے ہیں۔ ڈائریکٹر رفیق عیسانی نے تاریخی ڈرامہ اسلام آباد میں پیش کر کے کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیے اسلام آباد کے معزز حاضرین و ناظرین نے بے پناہ تالیاں بجا کر فنکار کی حوصلہ افزائی کی تقریب میں سیاسی سماجی ادبی و دیگر اہم حلقوں کے معززین نے بھرپور شرکت کر کے مومل راٹو کو کامیابی سے ہمکنار کیا اس عظیم تاریخی لوک داستان کو سٹیج پر دیکھنے کے لیے شہر اقتدار کی بڑی تعداد پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس کی ہال میں اخر وقت تک موجود رہی مومل کا کردار سندھیا سندھی راٹو کا کردار طالب حسین مغل ہمیر بادشاہ کا کردار رفیق عیسانی ناتر کا کردار سدرہ شیخ سومل کا کردار کشور جبین نے پیش کیا تھیٹر کے اختتام میں کوآرڈینیٹر آر ٹی پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس وجیہہ فاطمہ کا کہنا تھا کہ سندھ کی سرزمین صوفی ازم کے لیے بہت زرخیز تصور کی جاتی ہے۔ یہاں قدم قدم پر درگاہیں، مزار اور خانقاہیں موجود ہیں جو اس دھرتی کاحسن ہیں۔ امن، محبت اور بھائی چارہ صوفی ازم کی پہچان ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ شاہ عبدالطیف بھٹائی نے آج سے تین صدیاں قبل اپنی شاعری میں عورت کے کرداروں کو ہیرو کے طور پر پیش کیا تھا۔ ان کی تیس سورمیاں محبت کی لوک داستانوں کی ہیروئنیں ہیں۔ان کے ہاں عورت ایک انسان ہے جس کا حُسن اس کا کردار ہے۔ انھوں نے کہیں بھی عورت کو محض عورت ہونے کی وجہ سے کردار نہیں بنایا بلکہ ان کے نزدیک عورت میں فطری طور پر بہادری، لگن اور حوصلہ موجود ہوتا ہے اور اُس کے جذبے خالص ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا اسمبلی میں زرعی انکم ٹیکس بل پیش کیا گیا ہے

ایڈیٹر

دی ناردرن پوسٹ پاکستان ایک ڈییجٹل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو خاص کر شمالی پاکستان کی رپورٹنگ اور تحقیقاتی سٹوریز آپ تک لانے کیلئے کوشاں ہے۔ انسانی حقوق، ماحولیات، تعلیم، سماجی مسائل پر خصوصی رپورٹنگ کرتے ہیں۔ More »

متعلقہ تحریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button