خیبر پختونخواموسم کی خبریں

خیبرپختونخوا میں بارش اور ژالہ باری نے تباہی مچادی، چار جاں بحق کئی زخمی

ضلع کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کے نتیجے میں 2 اموات اور متعدد زخمی، امدادی ٹیمیں مصروف عمل

خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جاری موسلا دھار بارش اور ژالہ باری کے نتیجے میں کئی حادثات رونما ہوئے ہیں، جن میں اب تک 4 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 12 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق یہ غیر معمولی بارشیں اگلے 48 گھنٹوں تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

ضلع مردان میں دیواروں، بلاکس اور گیٹس گرنے کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے۔ کاٹلنگ قاسمی میں 60 سالہ زوجہ حسین بادشاہ شدید زخمی ہوئیں، جنہیں ٹائپ ڈی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ اخوان بابا میں دیوار گرنے سے 2 بچے زخمی ہوئے، جنہیں ایم ایم سی ہسپتال بھیجا گیا۔ تخت بھائی اسلام آباد کلے میں چھت گرنے سے ماں اور بیٹی جاں بحق ہو گئیں، جبکہ ایک اور بچی شدید زخمی ہوئی۔ بخشالی چمڈھیری روڈ پر 15 سالہ عبدالسلام، منگاہ میں 3 افراد، جبل مدرسہ کے قریب 38 سالہ زوجہ بخت منیر، اور رستم پیشکنڈو میں 40 سالہ خاتون بھی دیوار گرنے سے شدید زخمی ہوئیں۔ تمام متاثرین کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔

مہمند کی تحصیل صافی کے علاقے خانقاہ ماربل درنگ میں آسمانی بجلی گرنے سے دو افراد جاں بحق ہو گئے، جبکہ ایک زخمی ہوا۔ جاں بحق افراد میں مینا گل (ضلع خیبر) اور رفیق (ضلع خیبر) شامل ہیں، جبکہ زخمی جمیل خان (ضلع باجوڑ) کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ریسکیو ٹیموں نے تمام متاثرین کو فوری طبی امداد فراہم کی اور سڑکیں کھولنے کے لیے بھی کام کیا۔ رستم پلو ڈھیری، بخشالی، اور دوبئی اڈہ سمیت کئی مقامات پر درخت گرنے سے سڑکیں بند ہو گئی تھیں، جنہیں ٹیمیں اور مقامی افراد مل کر کھول رہے ہیں۔

یہ واقعات موسمی حالات کی خرابی کے باعث پیش آئے ہیں، اور ریسکیو 1122 نے عوام سے ہدایت کی ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور خطرناک عمارتوں سے دور رہیں۔ مزید امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

ایڈیٹر

دی ناردرن پوسٹ پاکستان ایک ڈییجٹل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو خاص کر شمالی پاکستان کی رپورٹنگ اور تحقیقاتی سٹوریز آپ تک لانے کیلئے کوشاں ہے۔ انسانی حقوق، ماحولیات، تعلیم، سماجی مسائل پر خصوصی رپورٹنگ کرتے ہیں۔ More »

متعلقہ تحریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button