رمیض اقبال نے دبئی میں منعقدہ عالمی AI مقابلے میں دوسری پوزیشن حاصل کی
دبئی سنٹر فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے زیر اہتمام عالمی پرومپٹ انجینئرنگ چیمپئن شپ 2025 میں 125 ممالک کے 3,800 سے زائد شرکاء میں سے صرف 24 فائنلسٹس میں شامل ہونے والے رمیض اقبال واحد پاکستانی تھے

گلگت کے رحمت آباد سے تعلق رکھنے والے جناب رمیض اقبال نے دبئی میں منعقدہ معزز گلوبل پرومپٹ انجینئرنگ چیمپئن شپ 2025 میں دوسری پوزیشن حاصل کرکے پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کیا ہے۔ اس مقابلے میں دنیا بھر کے ہزاروں ممتاز AI آرٹسٹس اور پرومپٹ انجینئرز نے حصہ لیا، جن میں رمیض اقبال واحد پاکستانی تھے جو فائنل راؤنڈ تک پہنچے۔
یہ چیمپئن شپ دبئی سنٹر فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس (DCAI) اور دبئی فیوچر فاؤنڈیشن کے باہمی تعاون سے 22-23 اپریل کو ایریا 2071، ایمریٹس ٹاورز میں منعقد ہوئی، جو دبئی AI ویک کا ایک اہم حصہ تھی۔ 125 سے زائد ممالک کے 3,800 سے زیادہ امیدواروں میں سے صرف 24 فائنلسٹس کو لائیو مقابلے کے لیے منتخب کیا گیا تھا، اور رمیض اقبال ان چند منتخب افراد میں شامل تھے۔
"یہ تجربہ اب بھی حقیقت سے زیادہ محسوس ہوتا ہے،” رمیض اقبال نے کہا۔ "چیلنج بہت شدید تھا — ہمیں لائیو پریشر کے تحت AI کے لیے تخیلاتی اور مؤثر بصری پرومپٹس بنانے تھے، جبکہ پوری دنیا کی نگاہیں ہم پر تھیں۔ میں اس قابل ہو کر بے حد خوش ہوں کہ فائنل راؤنڈ تک پہنچا اور پاکستان کی نمائندگی کرنے کا موقع ملا۔”
انہوں نے مزید کہا، "میں یہ کامیابی اپنے ملک کے نام کرتا ہوں۔ آپ سب کے پیار اور دعاؤں کا شکریہ — یہ جیت پاکستان کے لیے ہے۔”
جناب رمیض اقبال جناب اقبال شاہ کے صاحبزادے اور رحمت آباد، گلگت کے مرحوم استاد و خلیفہ صادق شاہ بلن کے پوتے ہیں۔ رمیض اقبال فی الحال متحدہ عرب امارات کی ایک بڑی کانگلومریٹ کمپنی میں ایک تخلیقی ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں۔
ان کی یہ شاندار کامیابی نہ صرف ان کے آبائی علاقے گلگت بلکہ پورے پاکستان کے لیے باعث فخر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ارتھ ڈے کے موقع پر اسلام آباد میں شجرکاری مہم کا آغاز، دس لاکھ درخت لگانے کا ہدف