اہم خبریںخیبر پختونخوا

خیبرپختونخوا میں ادویات کے بڑے اسکینڈل کا انکشاف، 12 افسران کے خلاف کارروائی

3.1 ارب روپے کی کرپشن بے نقاب، نگران حکومت کے دوران ادویات کی خریداری میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی

خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں ادویات کی خریداری کے دوران 3.1 ارب روپے کی بڑے پیمانے پر کرپشن کا انکشاف کیا ہے۔ بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں اس سنگین مالی بے ضابطگی کو بے نقاب کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، محکمہ صحت کے افسران نے 1.7 ارب روپے کی رقم خردبرد کی، جبکہ ادویات کمپنیوں نے 1.2 ارب روپے وصول کرنے کے باوجود ادویات فراہم نہیں کیں۔ صوبائی حکومت کو صرف 20 کروڑ روپے مالیت کی ادویات موصول ہوئیں، جو کل خریداری کا محض چھوٹا سا حصہ ہے۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 12 اعلیٰ افسران کے خلاف سخت اقدامات کی منظوری دے دی ہے۔ کارروائی کے تحت:

  • سابق ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر شوکت علی سمیت 10 افسران کو برطرف کر دیا گیا
  • 2 افسران کو معطل کر کے ان کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کی گئی
  • ہر ملزم افسر سے 17 کروڑ روپے کی وصولی کا عمل شروع کیا گیا

حکومت نے ملوث ادویات کمپنیوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا ہے کہ کرپشن کے خلاف ان کی زیرو ٹالرنس پالیسی جاری رہے گی اور عوام کے پیسے سے کھیلنے والوں کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔

یہ اسکینڈل نگران حکومت کے دور میں صحت کے شعبے میں ہونے والی بدعنوانیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے، جس نے صوبائی خزانے کو اربوں روپے کے نقصان سے دوچار کیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں تمام ملوثین کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

خیبرپختونخوا میں ادویات کے بڑے اسکینڈل کا انکشاف، 12 افسران کے خلاف کارروائی

ایڈیٹر

دی ناردرن پوسٹ پاکستان ایک ڈییجٹل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو خاص کر شمالی پاکستان کی رپورٹنگ اور تحقیقاتی سٹوریز آپ تک لانے کیلئے کوشاں ہے۔ انسانی حقوق، ماحولیات، تعلیم، سماجی مسائل پر خصوصی رپورٹنگ کرتے ہیں۔ More »

متعلقہ تحریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button