اہم خبریںپاکستانخیبر پختونخوا

خیبرپختونخوا اسمبلی میں زرعی انکم ٹیکس بل پیش کیا گیا ہے

زرعی آمدنی پر مختلف ٹیکس کی شرحیں، سپر ٹیکس اور زونل ٹیکس وصولی کا نیا نظام تجویز

وزیر قانون آفتاب عالم نے جمعہ کو خیبرپختونخوا اسمبلی میں زرعی انکم ٹیکس بل 2025 پیش کیا۔ اس بل کا مقصد زرعی پیداوار سے حاصل ہونے والی آمدنی پر ٹیکس لگانا ہے۔

مجوزہ ٹیکس پلان کے مطابق سالانہ زرعی آمدنی کی بنیاد پر مختلف ٹیکس کی شرح لاگو کی گئی ہے۔ 600,000 روپے سے 1.2 ملین روپے تک آمدنی پر 15 فیصد ٹیکس لگایا جائے گا۔ 1.2 ملین روپے سے 1.6 ملین روپے تک آمدنی پر 20 فیصد، 1.6 ملین روپے سے 3.2 ملین روپے تک 30 فیصد، اور 3.2 ملین روپے سے 5.6 ملین روپے تک آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس لگایا جائے گا۔ 5.6 ملین روپے سے زائد آمدنی پر 40 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے: ہری پور میں لڑکی کو حراساں کرنے والے ملزمان گرفتار

مزید یہ کہ جن زمینداروں کی سالانہ آمدنی 150 ملین روپے سے زائد ہوگی، ان پر سپر ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ زمین کے مالکان کو اپنے ٹیکس گوشواروں کے ساتھ زمین کی تفصیلات بھی جمع کرانی ہوں گی۔ 50 ایکڑ کاشت شدہ زمین یا 100 ایکڑ غیر کاشت شدہ زمین پر زرعی ٹیکس لیا جائے گا۔

چھوٹے کاروباری فارم آپریشنز پر 20 فیصد ٹیکس ہوگا، جبکہ بڑے فارم اداروں پر 29 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا۔ ٹیکس کی ادائیگی میں ناکامی کی صورت میں یومیہ 0.1 فیصد جرمانہ ہوگا۔ ریونیو بورڈ زونل ٹیکس وصولی کا نظام قائم کرے گا اور زرعی زمین کو تین زونز میں تقسیم کرے گا۔ فی ایکڑ ٹیکس 500 روپے سے 1,200 روپے تک ہوگا۔

متعلقہ تحریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button