خصوصی فیچرزموسمیاتی تغیرات

ماحولیاتی آلودگی نے شہر لاہور کے کاروباری طبقے کو بھی متاثر کیا ہے

لاہور کا شمار دنیا کے آلادہ ترین شہروں میں ہوتا ہے جس کے باعث اس شہر میں شدید دھند اور سموگ یہاں کے کاروباری طبقے کو بہت متاثر کرتی ہے

تحریر اور ویڈیو: اریبہ سعید، عتیقہ افضل، نیلم ستارہ

ماحولیاتی آلودگی نے ہماری زندگی کے ہر پہلو کو متاثر کیا ہے۔ ہمارا ماحول کبھی سموگ کا شکار ہوتا ہے تو کبھی دھند کا۔ حال میں ہمارے ماحول کو دھند نے گھیر رکھا ہے جس نے تقریباٌ ہر انسان کی روز مرہ کی زندگی کو متاثر کر رکھا ہے۔ اسی سب میں لاہور کی سبزی منڈی کی بھگم دوڑ کو بھی متاثر کیا ہے۔

سبزی فروش محمد یوسف کا کہنا تھا کہ ہم صبح 5 بجے گھر سے نکلتے ہیں اور دھند کی وجہ سے ہمیں بہت احتیاط برتنی پڑتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ صبح شدید دھند کے باعث گاہگ دیر سے آتے ہیں جس سے ہماری خرید و فروخت  اثر انداز ہو رہی ہے۔ دھند کی وجہ سے سبزی کے ریٹ کم ہو گئے ہیں اور ریڑھی والے جلدی آ کر سبزی محلوں میں لے جاتے ہیں جو ہماری کمائی میں گھاٹے کی ایک بڑی وجہ بن رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: معمولی تلخ کلامی پر بابو صابو کے انچارج انسپکٹر کو قتل کر دیا گیا، ملزم گرفتار

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مہنگائی کی وجہ سے ہمارے اخراجات پہلے سے ہی متاثر تھے لیکن اب ہماری کمائیمیں اور بھی فرق پڑا ہے اور اب گزارا کرنا مزید مشکل ہو چکا ہے۔

جہاں دھند نے سبزی فروشوں کی زندگی کو متاثر کیا ہوا ہے وہیں چھابڑا فروشوں جیسے دیھاڑی دار طبقے کی زندگی بھی بہت متاثر ہوئی ہے۔

ایک چھابڑا فروش، محمد اسلم سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کے دھند کی وجہ سے ان کی کمائی بھی بہت متاثر ہو رہی ہے۔ دھند کی وجہ سے گاہک کم آتے ہیں اور ہماری کمائی بھی کم ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری 100  یا 200 کی ایک دیہاڑی لگتی ہے اور دھند کی وجہ سے ہمارے مثائل اور بڑھ گئے ہیں۔

یاد رہے کہ لاہور میں جنوری کے مہینے میں شدید سردی اور دھند پڑتی ہے جو ہر کسی کے لیے مشکلات کھڑی کر دیتی ہے۔

ویڈیو دیکھیں: 

 

ایڈیٹر

دی ناردرن پوسٹ پاکستان ایک ڈییجٹل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو خاص کر شمالی پاکستان کی رپورٹنگ اور تحقیقاتی سٹوریز آپ تک لانے کیلئے کوشاں ہے۔ انسانی حقوق، ماحولیات، تعلیم، سماجی مسائل پر خصوصی رپورٹنگ کرتے ہیں۔ More »

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button