لوئر کرم کے علاقے بگن میں ایک مہلک گھات کے بعد چھ ڈرائیور اور دو محافظ ہلاک
لوئر کرم کے بگن علاقے میں ایک مہلک گھات کے بعد حکام شدت پسندوں کے خلاف فوجی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ تشدد سے متاثرہ شہریوں کے لیے عارضی نقل مکانی کیمپ (ٹی ڈی پیز) قائم کیے جا رہے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کی طرف سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں ان کیمپوں کے لیے تھل اور ہنگو میں مخصوص مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ تھل ڈگری کالج، ٹیکنیکل کالج، اور ریسکیو اور کورٹ کی عمارتوں جیسی سہولیات استعمال کی جائیں گی۔ ضلعی انتظامیہ نے کیمپ کی تیاری کو تیز کرنے کے لیے صوبائی ریلیف ایجنسیوں سے رابطہ کیا ہے۔
یہ گھات ایک قافلے کو نشانہ بنایا جو پاراچنار کی طرف جا رہا تھا، جس کے نتیجے میں چھ ڈرائیور اور دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔ اس کے علاوہ پانچ سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔ جوابی کارروائی میں حکام نے چھ حملہ آوروں کو ہلاک اور دس کو زخمی کرنے کی اطلاع دی، جبکہ دس شدت پسندوں کا کوئی پتہ نہیں چلا۔
یہ بھی پڑھیے: ڈی پی او ایبٹ آباد کا جرائم پیشہ افراد کے خلاف کریک ڈاؤن
ایک اور واقعے میں لوئر کرم کے اڑوالی علاقے سے چار لاشیں برآمد ہوئیں۔ تمام متاثرین ڈرائیور تھے اور ان پر تشدد اور پھانسی کی طرز پر قتل کے نشانات موجود تھے۔ پولیس نے تصدیق کی کہ لاشوں کو لوئر کرم علیزئی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
کرم میں حالیہ تشدد کی لہر نے امن کی کوششوں پر سایہ ڈال دیا ہے۔ گرینڈ جرگہ، ایک قبائلی کونسل، کے ایک رکن نے بگن حملے کے حالیہ دستخط شدہ امن معاہدے پر اثرات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔ جرگہ کے نمائندوں نے سڑکوں کی بندش اور جاری حملوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے دباؤ کی طرف اشارہ کیا۔
-
ہزار خوانی پر جوہڑ میں چھ سالہ بچہ ڈوب گیا14/03/2025
بدامنی کے باوجود، ضلعی انتظامیہ نے امن برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ گرینڈ جرگہ نے حال ہی میں لوئر کرم میں ایک امن معاہدے پر بات چیت کی تھی۔ معاہدے میں نقصانات کی تلافی، بھاری ہتھیاروں کی حوالگی، غیر مجاز چیک پوسٹوں کو ختم کرنے اور قبائلی تنازع کو مذہبی رخ سے بچانے جیسے اقدامات شامل تھے۔ یہ حالیہ واقعات امن اقدامات کو بری طرح متاثر کر چکے ہیں.