پشاور ہائی کورٹ میں زیر التوائی مقدمات میں مسلسل اضافہ – 2018 سے 2024 تک تفصیلی جائزہ
2018 میں عدالت میں زیر التوائی مقدمات کی تعداد 27,989 تھی، جو 2024 کے آخر تک بڑھ کر 36,938 ہوگئی
پشاور ہائی کورٹ میں 2018 سے 2024 کے دوران مقدمات کے اندراج، فیصلے اور زیر التوائی کیسز کے اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ عدالت میں زیر التواء کیسز میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، 2018 میں عدالت میں زیر التوائی مقدمات کی تعداد 27,989 تھی، جو 2024 کے آخر تک بڑھ کر 36,938 ہوگئی۔ اس دوران بعض سالوں میں کیسز کے فیصلے زیادہ ہوئے، لیکن نئے کیسز کی تعداد زیادہ ہونے کے سبب زیر التواء مقدمات میں مسلسل اضافہ دیکھنے کو ملا۔
2018 میں عدالت میں 22,701 کیسز رجسٹر ہوئے، جبکہ 24,282 نمٹائے گئے۔
2019 میں کیسز کی تعداد بڑھ کر 30,822 ہوگئی، لیکن نمٹانے کی شرح 28,695 رہی، جس کے نتیجے میں زیر التوائی مقدمات 40,795 تک پہنچ گئے۔
2020 میں کورونا وبا کی وجہ سے کیسز کا اندراج اور فیصلوں میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔
2021 میں فیصلوں میں بہتری آئی، لیکن زیر التواء مقدمات اب بھی 44,983 رہے۔
2023 میں کیسز کے فیصلے 34,449 تک پہنچ گئے، جو 2018 کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے۔
2024 میں مقدمات کے فیصلے بہتر ہوئے، اور زیر التوائی کیسز کم ہو کر 36,938 رہ گئے، لیکن اب بھی ان کی تعداد خاصی زیادہ ہے۔
ماہانہ رجحانات (2024)
مئی 2024 میں سب سے زیادہ 4,246 کیسز نمٹائے گئے، جس سے زیر التواءکیسز میں نمایاں کمی ہوئی۔
فروری 2024 میں 2,480 نئے کیسز دائر ہوئے، جبکہ 2,752 نمٹائے گئے۔
اکتوبر 2024 میں کیسز کے فیصلے کی تعداد 3,719 رہی، جو کہ سال کے بہترین مہینوں میں شامل ہے۔
دسمبر 2024 میں عدالت میں زیر التواء کیسز کی تعداد 36,938 رہی، جو کہ 2018 کے مقابلے میں 8,949 کیسز زیادہ ہیں۔
عدالت میں زیر التواء کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد انصاف کے نظام پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔
کیا عدالتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے؟
کیا ججز کی تعداد کم ہونے کے باعث کیسز نمٹانے میں تاخیر ہورہی ہے؟
کیا مقدمات کے اندراج اور نمٹانے کے عمل میں مزید شفافیت اور رفتار کی ضرورت ہے؟
یہ بھی پڑھیے: چینی کمپنی کی طرف سے ملازمین کو انوکھے سالانہ بونس کی پیشکش