خیبر پختونخواہزارہ ڈویژن

مانسہرہ میں ہسپتال کے عملے کی لاپرواہی سے نوزائیدہ بچہ جانبحق

خاتون کو دوسرے ہسپتال منتقل کرنے کے دوران نوزائیدہ بچے کی موت، ورثاء نے احتجاج کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا

مانسہرہ کے کنگ عبداللہ ہسپتال کے گائنی وارڈ کے عملے کی لاپروائی کے باعث ایک نوزائیدہ بچے کی موت واقع ہو گئی۔ واقعہ کے مطابق، صبح 6 بجے کے قریب ایک حاملہ خاتون کو ڈیلیوری کیس کے ساتھ ہسپتال لایا گیا، لیکن عملے نے کیس لینے سے انکار کر دیا اور خاتون سے پوچھا کہ جہاں سے علاج کروایا ہے، وہیں آپریشن کروائیں۔

عملے کے اس رویے کے بعد خاتون کو دوسرے ہسپتال منتقل کیا گیا، لیکن منتقلی کے دوران نوزائیدہ بچہ جاں بحق ہو گیا۔ اس واقعے پر خاندان کے افراد نے شدید احتجاج کیا اور ہسپتال کے عملے کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ورثاء نے کل ڈپٹی کمشنر مانسہرہ کو درخواست دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس المناک واقعے کی تحقیقات کر کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔

ایڈیٹر

دی ناردرن پوسٹ پاکستان ایک ڈییجٹل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو خاص کر شمالی پاکستان کی رپورٹنگ اور تحقیقاتی سٹوریز آپ تک لانے کیلئے کوشاں ہے۔ انسانی حقوق، ماحولیات، تعلیم، سماجی مسائل پر خصوصی رپورٹنگ کرتے ہیں۔ More »

متعلقہ تحریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button