بلاگ

محبت کا سفر

تحریر: اے وسیم خٹک

زین نے تھکے ہوئے قدموں سے گھر میں قدم رکھا۔ کام کا دن طویل اور تھکا دینے والا تھا، لیکن جیسے ہی وہ دروازہ پار کر کے اندر آیا، سارہ کی مسکراہٹ نے اس کی تمام تھکن کو ہوا میں تحلیل کر دیا۔ سارہ ہمیشہ اسی طرح استقبال کرتی تھی، جیسے وہ دنیا کا سب سے اہم شخص ہو۔

"تم تھک گئے ہو، زین؟” سارہ نے نرمی سے پوچھا، جب وہ اس کے قریب آئی۔

زین نے مسکرانے کی کوشش کی، لیکن اس کی آنکھوں میں چھپی تھکن نے اس کی حالت کا راز کھول دیا۔ "ہاں، آج کچھ زیادہ ہی تھک گیا ہوں،” زین نے جواب دیا۔

سارہ نے بغیر کچھ کہے اس کا ہاتھ تھام لیا اور اسے صوفے پر لے گئی۔ "بیٹھو، میں تمہارے لیے پانی لاتی ہوں۔”

زین نے سارہ کے پیار بھرے لمس کو محسوس کیا، جو اس کی تھکن کو دھیرے دھیرے مٹا رہا تھا۔ وہ جانتا تھا کہ سارہ ہمیشہ اس کا خیال رکھتی ہے، مگر آج کچھ مختلف تھا۔ آج اس نے محسوس کیا کہ اس کے دل میں کچھ کمی ہے، کچھ ایسا جو وہ دونوں کے درمیان دوبارہ بیدار کرنا چاہتا تھا۔

جب سارہ پانی لے کر آئی، زین نے اس کی طرف دیکھتے ہوئے کہا، "سارہ، کیا ہم آج رات کچھ وقت ایک ساتھ گزار سکتے ہیں؟ بس تم اور میں، بغیر کسی پریشانی کے؟”

سارہ نے حیرانی سے زین کی طرف دیکھا، لیکن اس کی آنکھوں میں محبت کی جھلک دکھائی دی۔ "ہاں، بالکل۔ کیا تمہاری کوئی خاص بات ذہن میں ہے؟”

زین نے سر ہلاتے ہوئے کہا، "میں چاہتا ہوں کہ ہم آج ہر چیز سے دور ہو جائیں، صرف ایک دوسرے کے لیے وقت نکالیں۔ شاید ہم اپنے تعلقات کو دوبارہ وہی جادوئی لمحات دیں جو ہم نے پہلے محسوس کیے تھے۔”

سارہ نے مسکراتے ہوئے کہا، "یہ تو بہت خوبصورت خیال ہے۔ میں بھی یہی چاہتی تھی۔”

رات کے کھانے کے بعد، زین نے کمرے میں نرم روشنیوں کا انتظام کیا، خوشبو دار موم بتیاں جلائیں، اور موسیقی کا ہلکا سا پس منظر تیار کیا۔ سارہ نے جب یہ منظر دیکھا تو وہ حیرت میں ڈوب گئی۔ "زین، یہ سب؟”

زین نے اس کی طرف دیکھ کر کہا، "میں چاہتا ہوں کہ آج کی رات ہماری محبت کی یاد دلائے۔”

سارہ نے اس کے قریب آ کر کہا، "تمہیں معلوم ہے، زین؟ یہی وہ لمحات ہیں جو مجھے تم سے دوبارہ محبت کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔”

زین نے اس کا ہاتھ تھام لیا اور نرمی سے اسے اپنے قریب کر لیا۔ دونوں نے ایک دوسرے کے ساتھ خاموشی میں وقت گزارا، بغیر کسی لفظ کے، لیکن ان کے دل ایک دوسرے کے جذبات کو سمجھ رہے تھے۔

اس رات زین نے سارہ کو مساج دیا، اس کے کندھوں اور گردن کو نرمی سے دباتے ہوئے اس کی تھکن کو مٹانے کی کوشش کی۔ سارہ نے آنکھیں بند کر لیں اور زین کے لمس میں سکون محسوس کیا۔ "یہ کتنا پرسکون ہے، زین۔ میں تمہارا شکریہ ادا نہیں کر سکتی کہ تم نے میرے لیے یہ سب کیا۔”

زین نے اس کی پیشانی پر بوسہ دیا اور کہا، "ہماری محبت اس قابل ہے کہ ہم ایک دوسرے کے لیے وقت نکالیں، ایک دوسرے کا خیال رکھیں۔”اور یوں یہ محبت کا سفر جاری رہے ۔

 

ایڈیٹر

دی ناردرن پوسٹ پاکستان ایک ڈییجٹل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو خاص کر شمالی پاکستان کی رپورٹنگ اور تحقیقاتی سٹوریز آپ تک لانے کیلئے کوشاں ہے۔ انسانی حقوق، ماحولیات، تعلیم، سماجی مسائل پر خصوصی رپورٹنگ کرتے ہیں۔ More »

متعلقہ تحریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھئے
Close
Back to top button