اہم خبریںخیبر پختونخواموسم کی خبریںنارتھ پاکستان

خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں سال کے پہلے ہفتے بارشیں اور برفباری

پی ڈی ایم اے کی جانب سے تمام ضلعی انتظامیہ کو بارش اوربرفباری کے باعث کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے پیشگی نمٹنے کے لیے مراسلہ جاری کردیا گیا ہے۔

خیبر پختونخوا کے ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے صوبہ خیبرپختونخوا کے بالائی اضلاع میں جنوری کے پہلے ہفتے کے دوران گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر شدید برفباری کا امکان ظاہر کیا ہے۔

منگل کے روز جاری ایک بیان میں پی ڈی ایم اے نے بتایا ہے کہ بارشوںبرفباری کا یہ سلسلہ یکم جنوری سے 6 جنوری تک جاری رہنے کی کا امکان ہے

اعلامیہ کے مطابق یکم جنوری سے 5 جنوری کے دوران چترال، دیر، سوات، کوہستان، شانگلہ، بٹگرام، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، مالاکنڈ، بونیر، باجوڑ، مہمند، خیبر، اورکزئی، کرم، وزیرستان، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، صوابی، بنوں، کرک اور کوہاٹ میں گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش پہاڑوں پر شدید برفباری کا بھی امکان ہے۔

پی ڈی ایم اے کی جانب سے تمام ضلعی انتظامیہ کو بارش اوربرفباری کے باعث کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے پیشگی نمٹنے کے لیے مراسلہ جاری کردیا گیا ہے۔

کسی بھی نا خوشگوار واقعے سے پیشگی نمٹنے کے لئے ضلعی انتظامیہ کو چھوٹی بڑی مشینری کی دستیابی یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے

بارشوں کے دوران عوام بجلی کی تاروں، بوسیدہ عمارتوں و تعمیرات، سایئن بورڈز اور بل بورڈز سے دور رہے۔

کسان حضرات موسمیاتی پیش گوئی کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے معمولات ترتیب دیں.

پی ڈی ایم اے نے حساس بالائی علاقوں میں سیاحوں اور مقامی آبادی کو موسمی حالات سے باخبر رہنے کے لیے احتیاتی تدابیر اپنانے کی ہدایت کی ہے

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا مالی گوشواروں میں 70 ارب کی بے ضابطگیاں

۔حساس اضلاع میں ضلعی انتظامیہ کو مقامی آبادی تک پیغامات مقامی زبانوں میں پہنچائے جانے کی احکامات جاری کی گئی ہے۔

۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں تمام متعلقہ ادارے روڈ لنکس کی بحالی میں چوکس رہیں اور سڑک کی بندش کی صورت میں ٹریفک کے لئے متبادل راستے فراہم کئے جائیں۔

۔سیاح موسمی صورتحال اور سڑکوں کی بندش کے پیش نظر سیاحتی مقامات کا رخ کرنے سے پہلے پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن پر رابطہ کریں ۔

 

ایڈیٹر

دی ناردرن پوسٹ پاکستان ایک ڈییجٹل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو خاص کر شمالی پاکستان کی رپورٹنگ اور تحقیقاتی سٹوریز آپ تک لانے کیلئے کوشاں ہے۔ انسانی حقوق، ماحولیات، تعلیم، سماجی مسائل پر خصوصی رپورٹنگ کرتے ہیں۔ More »

متعلقہ تحریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button