اہم خبریںگلگت بلتستان

سابق وزیر اعلیٰ خالد خورشید کو 34 سال قید کی سزا

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے خالد خورشید کو سیکیورٹی ایجنسیز کو دھمکیاں دینے پر قید کی سزا سنا دی

پاکستان کے زیر انتظام گلگت بلتستان کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ خالد خورشید خان کو سکیورٹی اداروں کو دھمکانے پر 34 سال قید کی سزا سنا دی ہے۔

خالد خورشید خان کے خلاف جولائی 2024 میں ایک احتجاج کے بعد اشتعال انگیزی اور دھشت گردی کے مقدمات درج کیے گئے تھے۔ واضح رہے کہ دسمبر 2023 میں جعلی ڈگری کیس میں چیف کورٹ گلگت بلتستان نے وزیر اعلی خالد خورشید کو پانچ سال کے لیے نا اہل قرار دے دیا تھا جس کے بعد ان کی حکومت ختم ہوگئی تھی۔

خالد خورشید پاکستان تحریک انصاف کے دور میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان بنے تھے۔ گلگت بلتستان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر ایک نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ استغاثہ کے مطابق خالد خورشید نے 26 جولائی 2024 کو گلگت میں ایک احتجاج کے دوران چیف سیکرٹری گلگت بلتستان، پولیس اہلکاروں، انٹیلی جینس اداروں کو دھمکیاں دیں کہ اگر وہ دوبارہ بر سر اقتدار آئے تو کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔

مقدمے میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ خالد خورشید نے حساس اداروں کے خلاف اشتعال انگیزی کی۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد خالد خورشید خان کے خلاف ایک جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔ جے آئی ٹی کی تحقیقات میں بھی خالد خورشید خان قصوروار پائے گئے۔

یہ بھی پڑھیے: الپوری، شانگلہ میں خاتون کے قتل کے الزام میں دو افراد گرفتار

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خالد خورشید کو عدالت میں پیش ہونے کے لیے متعدد بار نوٹسز بھجوائے گئے، مختلف ذرائع سے اطلاعات فراہم کی گئیں مگر وہ پیش نہیں ہوئے جس کے بعد انھیں سرکار کی طرف سے وکیل فراہم کیا گیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ دوران کاروائی استغاثہ خالد خورشید پر لگے الزامات ثابت کرنے میں کامیاب رہی جس کے بعد ان کو مختلف دفعات کے تحت مجموعی طور پر 34سال قید اور جرمانوں کی سزا سنائی جاتی ہے۔

فیصلے میں پولیس کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ خالد خورشید خان کو گرفتار کر کے ان کی سزا پر عمل در آمد کروائے۔ عدالت کی جانب سے نادرہ کو حکم دیا گیا ہے کہ خالد خورشید کا شناختی کارڈ بلاک کردیا جائے۔ واضح رہے کہ سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید اس وقت مفرور ہیں۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان نے عدالت کے اس فیصلے کو قبول کرنے سے انکار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جبر کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔

ایڈیٹر

دی ناردرن پوسٹ پاکستان ایک ڈییجٹل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو خاص کر شمالی پاکستان کی رپورٹنگ اور تحقیقاتی سٹوریز آپ تک لانے کیلئے کوشاں ہے۔ انسانی حقوق، ماحولیات، تعلیم، سماجی مسائل پر خصوصی رپورٹنگ کرتے ہیں۔ More »

متعلقہ تحریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button