اہم خبریںپاکستان

آج کے دن میر خلیل الرحمٰن کی تینتیسویں برسی منائی جا رہی ہے

صحافت کے میر کارواں میر خلیل الرحمان کو بچھڑے آج تینتیس برس بیت گئے

تحریر: عتیقہ افضل

جنگ اخبار کے بانی اور صحافی میر خلیل الرحمٰن کی تینتیسویں برسی آج کے دن منائی جا رہی ہے۔ جنگ اخبار پاکستان کے تمام کامیاب اخبارات میں سے ایک ہے۔

وہ 19 جولائی 1927 کو گوجرانوالہ کے ایک متوسط طبقے کے خاندان میں پیدا ہوئے، جہاں انہوں نے اپنی ابتدائی کالج کی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے اکاؤنٹنسی کی ڈگری حاصل کی۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران، ان کا خاندان دہلی منتقل ہو گیا، جو اس وقت برٹش انڈین ایمپائر کا دارالحکومت تھا۔ ان کی زندگی مشکلات اور نامعلوم چیلنجز سے بھری ہوئی تھی۔ انہوں نے 1941 میں دہلی سے جنگ اخبار کا اجرا کیا۔ آزادی کا وقت صحافت کے لیے بہت مشکل تھا، اور پریس آزاد نہیں تھا۔ میر صاحب نے بغیر کسی سیاسی دباؤ کے جنگ اخبار کو آل انڈیا مسلم لیگ کی آواز قرار دیا، جس کا مشن آزادی تھا۔

پاکستان کی تخلیق میں میر صاحب کی عظیم اور ناقابل فراموش خدمات ہیں۔ قائداعظم نے خود ان کی آزاد صحافت کے لیے کوشش اور تحریکِ پاکستان کی حمایت کو سراہا اور تسلیم کیا۔

یہ بھی پڑھیے: ہری پور میں لڑکی کو حراساں کرنے والے ملزمان گرفتار

ان کا ویژن ایک جدید تنظیم کی تعمیر تھا۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے دن رات محنت کی اور اخبار کی اشاعت کے حوالے سے نئی ٹیکنالوجیز متعارف کروائیں۔ انہوں نے اپنے اخبار میں کمپیوٹرائزڈ نستعلیق کو بھی متعارف کروایا۔ اس جدت نے جنگ اخبار کو دیگر تمام اخبارات سے مختلف بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

وہ 25 جنوری 1992 کو لندن، برطانیہ، میں 70 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ انتقال سے پہلے، ان میں پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی اور علاج کے لیے انہیں لندن منتقل کیا گیا۔ بعد میں، ان میں ٹریکیوسٹومی کی بھی تشخیص کی گئی۔ 25 جنوری کی شام کو، کامیاب سرجری کے بعد، جب وہ وینٹی لیٹر پر تھے تو انہیں میر اچانک کارڈیک اریسٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی رات ڈاکٹرز نے ان کے انتقال کی تصدیق کر دی۔

اخبارات اور صحافت سے انکی محبت کے باوجود، وہ صفائی، مطالعہ اور لکھنے کے بہت شوقین تھے۔ انہیں چیزوں کو ری سائیکل کرنے کا بھی بہت شوق تھا، کیونکہ وہ غیر ضروری اشیاء کے ضیاع کو سخت ناپسند کرتے تھے۔

ایڈیٹر

دی ناردرن پوسٹ پاکستان ایک ڈییجٹل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو خاص کر شمالی پاکستان کی رپورٹنگ اور تحقیقاتی سٹوریز آپ تک لانے کیلئے کوشاں ہے۔ انسانی حقوق، ماحولیات، تعلیم، سماجی مسائل پر خصوصی رپورٹنگ کرتے ہیں۔ More »

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button