اہم خبریںگلگت بلتستان

دیامر پولیس خاتون کے قتل كی ایف آئی آر درج کرنے میں ناکام

دیامر میں مقتولہ کے لواحقین پر دباؤ، ایف آئی آر درج نہ ہونے پر کارروائی کی درخواست

مورخہ 30 دسمبر 2024 کو شوہر اصف خان اور اس کے بھائیوں کے ھاتوں بٹ سلوئ/تتہ پانی دیامر میں قتل ھونے والی مقتولہ کے قاتلوں کے خلاف تھلیچی پولیس سٹیشن ایف آئی آر درج کرنے سے گریزاں۔

مقامی صحافی کرن قاسم کے مطابق مقتولہ جگلوٹ کی رھایشی ھے اس کے شوہر اصف خان اور اس کے دیگر دو بھائی محمد رحیم اور محمد نسیم کے خلاف مقتولہ کی والدہ نے ایف آئی آر درج کرانے کے لیے درخواست تھلیچی پولیس سٹیشن میںں دے دی ہے مگر مذکورہ پولیس سٹیشن والے مقتولہ کے لواحقین کے اوپر دباو ڈال رہے ہیں۔

اور مختلف بہانے کر کے ایف ائ ار تین دن گذرنے کے باوجود درج نہیں کیا ھے مقتولہ کی والدہ نے ائ جی پی ،چیف سیکرٹری ،فورس کمانڈر اور وزیر اعلی گلگت بلتستان سے داد رسی اور انصاف کیلیے درخواست کی ھے کہ قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جایے اور اس کیس کی جی ائ ٹی بنا کیس کو ڈسٹرکٹ دیامر سے اٹھا کر ڈسٹرکٹ گلگت میں تفتیش کیلیے منتقل کیا جاہے ۔چونکہ میری بیٹی کو گلگت سے اٹھا کر دیامر میں لے جا کر بے دردی سے قتل کرنا اور پھر دیامر پولیس کا لیت ولعل سے کام لینا ،مقتولہ کے گھر میں اکر دباو ڈالنا اس بات کی علامت ھے کہ اس کے قتل سے پہلے دیامر پولیس کو منصوبہ بندی کے ساتھ اعتماد میں لیا گیا ھے ۔

دیامر پولیس خاتون کے قتل كی ایف آئی آر درج کرنے میں ناکام

یہ بھی پڑھیے: اوکاڑہ میں مقامی فٹبالر لڑکی کے ساتھ زیادتی کے الزام میں گرفتار

لھذا ان سے انصاف کی کوئ توقع نہیں ہے ساتھ یہ فریاد بھی کی ھے مقتولہ کی والدہ اور گھر والوں کو بھی قاتلوں سے خطرہ ہے لھذا ان کی جان کی حفاظت کیلیے گورنمنٹ گلگت بلتستان اقدامات اٹھایے ۔چونکہ اس سے پہلے بھی مقتولہ کی والدہ نے ان کی جان بچانے کیلیے اسٹنٹ کمشنر جگلوٹ کو درخواست دی تھی۔

جس کو اسٹنٹ کمشنر جگلوٹ نے ایس ایچ او جگوٹ کو اصف خان کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا تھا مگر پولیس کی گرفتاری سے پہلے ہی اسکے شوہر نے مقتولہ کو اپنے بھائیوں کے ساتھ مل کر قتل کر دیا۔

ایڈیٹر

دی ناردرن پوسٹ پاکستان ایک ڈییجٹل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو خاص کر شمالی پاکستان کی رپورٹنگ اور تحقیقاتی سٹوریز آپ تک لانے کیلئے کوشاں ہے۔ انسانی حقوق، ماحولیات، تعلیم، سماجی مسائل پر خصوصی رپورٹنگ کرتے ہیں۔ More »

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button