انسانی حقوقخیبر پختونخوا

خواجہ سرا کمیونٹی کی بہبود کے لیے خیبر پختونخوا حکومت کے نئے اقدامات

رفیق خان مہمند کی ہدایت: خواجہ سراؤں کے لیے صحت، تعلیم اور روزگار کے نئے منصوبے جلد متعارف

تحریر: عمران ٹکر

بلیو وینز (Blue Veins) چیئرمین مسٹر قمر نسیم نے اپنی ٹیم کے ہمراہ ڈائریکٹوریٹ آف سوشل ویلفیئر، اسپیشل ایجوکیشن اور ویمن ایمپاورمنٹ تشریف لائے۔ اس ملاقات میں خواجہ سرا کمیونٹی کو درپیش مسائل اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے مزید پروگراموں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
قمر نسیم نے اس موقع پر کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت اور محکمہ سماجی بہبود نے خواجہ سرا کمیونٹی کی خودمختاری اور فلاح و بہبود کے لیے قابلِ قدر اقدامات کیے ہیں، جنہیں اجاگر کرنے اور ان کی تشہیر کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے خواجہ سرا افراد سے متعلق جو فیصلے اور نوٹیفیکیشنز جاری کیے گئے ہیں، ان پر مکمل عملدرآمد کیا جانا چاہیے تاکہ ان اقدامات کے ثمرات کمیونٹی تک پہنچ سکیں۔
ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر، رفیق خان مہمند نے اس اہم موضوع کو سراہا اور ان پروگراموں کے فروغ کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ خواجہ سرا افراد کی فلاح و بہبود سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کا بنیادی مینڈیٹ ہے، اس لیے ایسے پروگرام نہ صرف ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے بلکہ ان کی معاشرتی اور اقتصادی شمولیت کو بھی مستحکم کریں گے۔ حکومت خیبر پختونخوا خواجہ سرا برادری کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے تاکہ انہیں بہتر مواقع فراہم کیے جا سکیں۔

ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ سماجی بہبود کے تحت نئے منصوبے بھی جلد متعارف کرائے جائیں گے تاکہ خواجہ سرا برادری کو باوقار زندگی گزارنے کے مزید مواقع میسر آ سکیں۔
اس موقع پر انہوں نے خواجہ سرا کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لیے مزید مؤثر اقدامات کرنے پر زور دیا اور اس سلسلے میں محترمہ سلمیٰ ملک، جو کہ خواجہ سرا امور کی فوکل پرسن ہیں، کو خصوصی ذمہ داریاں سونپیں۔ انہیں ہدایت کی گئی کہ وہ جاری منصوبوں کی نگرانی کریں، متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور کمیونٹی نمائندگان سے مشاورت کر کے ایک جامع حکمت عملی مرتب کریں تاکہ خواجہ سرا افراد کو صحت، تعلیم، روزگار اور قانونی معاونت کے بہتر مواقع فراہم کیے.
عید کے فوراً بعد صوبائی سطح پر ایک کانفرنس منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، جس میں تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈر محکمے، ڈونرز اور وہ سماجی تنظیمیں شرکت کریں گی جو خواجہ سرا کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہی ہیں۔

اس کانفرنس کا مقصد خواجہ سرا برادری کی بہتری کے لیے ایک جامع حکمت عملی ترتیب دینا، ان کے مسائل پر تبادلہ خیال کرنا اور ان کے لیے نئے فلاحی منصوبے متعارف کرانا ہے۔ اس موقع پر حکومت، سماجی تنظیموں اور ڈونرز کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر بھی غور کیا جائے گا تاکہ خواجہ سرا افراد کو تعلیم، صحت، روزگار اور قانونی معاونت کے بہتر مواقع فراہم کیے جا سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: چارسدہ میں نامعلوم ملزمان نے خواجہ سرا کو قتل کر دیا

ایڈیٹر

دی ناردرن پوسٹ پاکستان ایک ڈییجٹل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو خاص کر شمالی پاکستان کی رپورٹنگ اور تحقیقاتی سٹوریز آپ تک لانے کیلئے کوشاں ہے۔ انسانی حقوق، ماحولیات، تعلیم، سماجی مسائل پر خصوصی رپورٹنگ کرتے ہیں۔ More »

متعلقہ تحریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button