پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کا امن کیلئے 23 اگست کو مارچ کا اعلان
تمام سیاسی جماعتوں اور قبائلی رہنماؤں کو امن مارچ میں شامل ہونے کی اپیل

عوامی نیشنل پارٹی پختونخوا کے صدر اور قومی امن جرگہ کی صوبائی کمیٹی کے چیئرمین میاں افتخار حسین نے اعلان کیا ہے کہ 23 اگست کو سفید جھنڈوں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف "امن مارچ” منعقد کیا جائے گا۔ یہ ایک پاور شو ہوگا جس کا آغاز صبح 10 بجے صوابی انٹرچینج سے ہوگا۔ تمام سیاسی، قومی اور اولسی قافلے صوابی انٹرچینج پر جمع ہو کر اسلام آباد کی جانب پرامن مارچ کریں گے تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ پشتون قوم امن کی داعی ہے اور ہر اس قوت کے خلاف اٹھ کھڑی ہو گی جو علاقے کو دوبارہ خونریزی کی دلدل میں دھکیلنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور قبائلی اضلاع میں ایک بار پھر جنگ مسلط کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں، لیکن پشتون قوم اس بار مزید کسی جنگ کا ایندھن بننے کو تیار نہیں۔ امن کے نام پر دہشت گردی اور بدامنی کی نئی لہر کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔ اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ (ن)، قومی وطن پارٹی، جماعت اسلامی، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ، پختونخوا نیشنل عوامی پارٹی، پاکستان مزدور کسان پارٹی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، عوامی ورکر پارٹی اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے صوبائی قائدین شریک تھے۔میاں افتخار حسین نے کہا کہ آج سے 20 اگست تک قومی امن جرگہ کی صوبائی کمیٹی تمام مرکزی سیاسی قیادت، قبائلی مشران اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقاتیں کرے گی تاکہ 23 اگست کے مارچ کو وسیع تر قومی حمایت حاصل ہو سکے۔ انہوں نے تمام اضلاع میں موجود سیاسی اتحاد، اولسی پاسون اور قومی کمیٹیوں سے اپیل کی کہ وہ امن مارچ کی کامیابی کے لیے اپنے اپنے علاقوں میں عملی اقدامات اٹھائیں۔ انہوں نے ان اضلاع کے عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدور کو خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ جہاں سیاسی اتحاد موجود نہیں، وہاں فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس (APC) کا انعقاد کر کے سیاسی اور قومی اتحاد تشکیل دیے جائیں تاکہ کوئی طاقت پشتون قوم کے امن کے قافلے کو روک نہ سکے۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ یہ مارچ کسی ایک جماعت کا نہیں بلکہ پشتون قوم کے اجتماعی ضمیر اور بیداری کی علامت ہوگا۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے کھڑے ہوں، سفید جھنڈے امن کا پیغام ہیں اور ہم ریاست کو باور کرائیں گے کہ پشتون قوم مزید کسی مسلط شدہ جنگ کو برداشت نہیں کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: تورغر میں بجلی کے بحران کے خلاف عوامی غم و غصہ، 21 جولائی کو پرامن احتجاج کا اعلان



