انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے صوبہ بھر کے اعلیٰ پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے ریجنز اور اضلاع میں پولیس دربار اور اردلی روم کا با قاعدگی سے انعقاد کریں جن میں پولیس جوانوں کو درپیش مسائل اور مشکلات کے حل کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں۔
یہ ہدایات انہوں نے سنٹر ل پولیس افس پشاور سے صوبہ بھر کے ریجنل پولیس افسروں اور ضلعی پولیس افسروں کے نام ایک خصوصی سرکلر میں جاری کی ہیں۔ جس میں لکھا گیا ہے کہ پولیس کانسٹیبلری کو فورس میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے انہوں نے اعلی پولیس حکام کو مزید ہدایت کی ہے کہ ان کی فلاح و بہبود اور ان کو درپیش ذاتی و اجتماعی مسائل کے حل کے لیے باقاعدہ طور پر پولیس دربار اور اردلی روم کا انعقاد کیا کریں جن میں ہر افسر کو درپیش مسائل و مشکلات بیان کرنے کا پورا پورا موقع فراہم کریں ۔اور ان کے حل کے لیے فوری طور پر عملی اقدامات اٹھائیں۔ سرکلر میں مزید لکھا گیا ہے کہ جب پولیس اہلکاران ہر قسم تفکرات اور مسائل سے آزاد ہوں گے تو وہ اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی بطریق احسن ادائیگی پر بھر پور تو جہ دیں گےاور ڈیوٹی کے دوران مقررہ اہداف کے حصول کو یقینی بنائیں گے۔ اعلیٰ پولیس حکام کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پولیس دربار میں اور اردلی رومز میں کانسٹیبلری کے مسائل کے حل کے لئے اٹھائے گئے اقدمات کی رپورٹ باقاعدہ طور پر سنٹرل پولیس آفس پشاور بھجوایا کریں۔