حج کے سیزن سے پہلے سعودی عرب نے 14 ممالک کے ویزوں پر عارضی پابندی لگا دی
عمرہ، بزنس اور فیملی ویزے عارضی طور پر معطل، پاکستان سمیت کئی ممالک متاثر
سعودی حکام نے حج کے سیزن سے قبل 14 ممالک کے شہریوں کے لیے عمرہ، بزنس اور فیملی ویزوں پر عارضی پابندی لگا دی ہے۔ یہ پابندی وسط جون تک رہنے کا امکان ہے، جبکہ عمرہ ویزے پر سفر کرنے والوں کے لیے 13 اپریل تک داخلے کی اجازت ہوگی۔
متاثرہ ممالک میں پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، مصر، انڈونیشیا، عراق، نائیجیریا، اردن، الجزائر، سوڈان، ایتھوپیا، تیونس اور یمن شامل ہیں۔ سعودی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام غیرقانونی حج کرنے والوں اور ویزہ قوانین کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کے مطابق، گزشتہ برسوں میں کئی زائرین ملٹی پل انٹری ویزے پر حج کے موسم میں غیرقانونی طور پر رک جاتے تھے، جس سے حج کے دوران بھیڑ بھاڑ اور حفاظتی مسائل پیدا ہوتے تھے۔ اسی طرح بزنس یا فیملی ویزے پر آنے والے کچھ افراد غیرقانونی کام کرتے پائے گئے، جس نے لیبر مارکیٹ میں خلل ڈالا۔
سعودی عرب کی طرف سے یہ واضح کیا گیا ہے کہ یہ پابندی ہر سال حج کے موقع پر لگائی جاتی ہے اور یہ کوئی نیا اقدام نہیں۔ اسلام آباد میں سعودی سفارت خانے کے ترجمان عبداللہ عالم نے تصدیق کی کہ پاکستان کو اس معطلی کے بارے میں باقاعدہ اطلاع دے دی گئی ہے اور یہ اقدام صرف پاکستان کے خلاف نہیں بلکہ تمام مذکورہ ممالک پر یکساں لاگو ہوتا ہے۔
حج کے انتظامات کو بہتر بنانے کے لیے سعودی حکومت نے 16 زبانوں میں ڈیجیٹل گائیڈ بھی جاری کیا ہے، جس میں اردو بھی شامل ہے۔ اس گائیڈ میں حج اور عمرہ کے تمام ضروری احکامات اور معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
سوشل میڈیا پر بعض افواہوں کے جواب میں سفارت خانے نے واضح کیا کہ یہ پابندی عارضی ہے اور وسط جون کے بعد معمول کے ویزے جاری کیے جائیں گے۔ غیرقانونی طور پر رکنے والوں پر مستقبل میں 5 سال تک سعودی عرب آنے پر پابندی عائد ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے نے خواتین کی سعودی عرب اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی