گلگت بلتستان کسٹم کے کلرک کو اسمگلنگ میں ملوث ہونے پر برطرف
210 اسمگلڈ موبائل فونز کی بازیابی کے بعد کارروائی، زخمی افسر کا کردار تفتیش کے تحت

گلگت بلتستان (جی بی) کسٹم محکمے نے اپنے ایک کلرک محمد ابو بکر، اپر ڈویژن کلرک (یو ڈی سی) کے خلاف اسمگلنگ میں ملوث ہونے کی تصدیق کے بعد برطرفی کے اقدامات اور فوجداری چارجز کا اعلان کیا ہے۔ ان کے بھائی عبدالرحمن پر بھی اسمگلڈ سامان کی تجارت میں ملوث ہونے کا الزام ہے، جس میں بشام شہر کے قریب ایک حادثے کے بعد برآمد ہونے والے موبائل فونز بھی شامل ہیں۔
جی بی کسٹم کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، ابو بکر کو واقعے کے دوران اپنے بھائی کے لیے اسمگلڈ سامان کی ترسیل کرتے ہوئے پایا گیا۔ دونوں پر الزام ہے کہ انہوں نے جی بی کے بلیک مارکیٹ سے موبائل فونز اور دیگر اشیا خریداری کی تھیں۔ مقامی پولیس نے ان کی گاڑی سے 210 موبائل فونز برآمد کیے، جن پر بعد میں عبدالرحمن نے دعویٰ کیا، جس سے غیرقانونی لین دین کی تصدیق ہوئی۔ نتیجتاً، ابو بکر کو ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن (ای اینڈ ڈی) قواعد کے تحت برطرفی کا شو کاز نوٹس جاری کیا گیا ہے، جس کا جواب 7 دنوں میں دینا ہوگا۔ دونوں بھائیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
یہ کارروائی 30 مارچ 2025 کو بشام شہر کے قریب ایک کار حادثے کے بعد عمل میں آئی، جس میں جی بی کسٹم کے دو افسران کرایہ کی ایک پرائیویٹ گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔ ان میں سے ایک افسر حافظ محمد ناظم بٹ، ایپریزنگ آفیسر، شدید زخمی ہوئے اور ابھی تک اسلام آباد کے پی آئی ایم ایس ہسپتال میں انتہائی نگہداشت میں ہیں۔ دوسرے افسر محمد ابو بکر کو کوئی چوٹ نہیں آئی۔
پریس ریلیز میں ان افواہوں کو بھی مسترد کیا گیا جن میں کہا گیا تھا کہ حادثے کے مقام سے برآمد ہونے والے 210 موبائل فونز جی بی کسٹم کی جانب سے حال ہی میں اسمگلروں سے ضبط کیے گئے 17,613 موبائل فونز کا حصہ ہیں۔ حکام نے تصدیق کی کہ ضبط شدہ تمام موبائل فونز گودام میں دوبارہ گنے اور چیک کیے گئے ہیں اور وہ مکمل طور پر محفوظ ہیں۔
زخم ایپریزنگ آفیسر حافظ محمد ناظم بٹ کا کردار تفتیش کے تحت ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان کی طبیعت کی وجہ سے اس مرحلے پر ان کے ملوث ہونے کے بارے میں کوئی حتمی نتیجہ نہیں نکالا جا سکتا۔ ان کا کردار مزید فوجداری کارروائی کی بنیاد پر طے کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان میں خاتون کو بلیک میل کرنے والا ملزم گرفتار