بلاگ

چائیلڈ لیبر، پاكستانی معاشرے كا بڑا المیہ

چائیلڈ لیبر بچوں پر وہ ظلم ہے جو ان كا بچپن تباہ كر دیتا ہے

تحریر: حفصہ راحیل 

پاکستان میں آج بھی چائیلڈ لیبر عروج پر ہے، مستقبل کے وہ معمار جن کو سکولوں اور مدرسوں میں ہونا چاہیے وہ جگہ جگہ دکانوں پر مزدوری کرتے نظر آتے ہیں۔ ،اکثر بچے ملوں، فیکڑیوں، کارخانوں اور ہوٹلوں پر محنت مشقت کرنے پر مجبور ہیں۔ گھر کے چولہا کو جلانے کی بڑی زمہ داری کا بوجھ جب معصوم قندھوں پر آجائے تو یہ معاشرے کے لیے ایک المیہ بن جاتا ہے۔ پاکستان میں ہر روز بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام كو دن با دن امیر كو امیر سے امیر تر اور غریب كو غریب سے غریب تر بنا دیا ہے جس کے باعث چائلڈ لیبر میں بھی مزید اضافہ ہوا ہے۔

چائیلڈ لیبر نے کئی معصوموں کا بچپن ان سے چھین لیا ہے۔ کھیل کود اور بے فکری کے دنوں میں گھر کو چلانے جیسی بڑی ذمہ داریوں نے انھیں اس قدر مجبور کردیا ہے کہ یہ معصوم دن بھر تلخ رویوں اور سخت جملوں کا سامنا کرتے ہیں اور اپنا مستقبل بھی تاریك کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: نادرا میگا سینٹرز پر چوبیس گھنٹے کام کرنے والے پاسپورٹ کاوٴنٹرز قائم

بچے مختلف کارخانوں میں كام كرتے ہیں جہاں کیمیكلز کا استعمال ہوتا ہے، اور پھر یہ كیمیكلز کام کے دوران بچوں کے پھیپڑوں میں پہنچ کر ان کو متاثر کرتے ہیں اور بچوں کو خطرناک بیماریوں میں مبتلا کرتے ہیں۔

پاکستان میں بچوں کی مزدوری کا قانون بنے چودہ سال ہو گئے ہیں مگر بد قسمتی سے آج تک اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔
بچوں کو چائیلڈ لیبر کی اذیت سے بچانے کے لیے حکومت کو نہ صرف قانون پر عمل درآمد کروانے کی ضرورت ہے بلکہ غریب گھرانوں کی مالی مدد کرنے اور ہم سب کو مل کر اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان معصوموں کو انکا بچپن لوٹایا جاسکے تا كہ مستقبل میں بہتر معاشرے کی تشکیل میں کردار ادا کر سکیں۔

ایڈیٹر

دی ناردرن پوسٹ پاکستان ایک ڈییجٹل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو خاص کر شمالی پاکستان کی رپورٹنگ اور تحقیقاتی سٹوریز آپ تک لانے کیلئے کوشاں ہے۔ انسانی حقوق، ماحولیات، تعلیم، سماجی مسائل پر خصوصی رپورٹنگ کرتے ہیں۔ More »

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button