خیبر پختونخوا

کے پی حکومت 1500 سکولوں، 57 کالجوں اور 58 ہسپتالوں کو نجی شعبے کے حوالہ کرے گی: چیف سیکرٹری

ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے تحت صوبے کے 1500 کمزور کارکردگی والے سرکاری سکولوں کی نجی شعبے کو آؤٹ سورسنگ کا عمل جاری ہے

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس پشاور میں منعقد ہوا جس میں گڈ گورننس روڈمیپ کے تحت تعلیم، صحت، سوشل ویلفیئر، اعلیٰ تعلیم اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں اصلاحاتی اقدامات، ٹائم لائنز اور ان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے تحت صوبے کے 1500 کمزور کارکردگی والے سرکاری سکولوں کی نجی شعبے کو آؤٹ سورسنگ کا عمل جاری ہے، تاکہ ان کی کارکردگی بہتر بنائی جا سکے۔ اس کے علاوہ سال بھر میں چار صوبائی کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد، سکولوں میں 100 فیصد فرنیچر و بنیادی ڈھانچے کی فراہمی اور اساتذہ کی 90 فیصد حاضری کو یقینی بنانے کے اہداف بھی مقرر کیے گئے ہیں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی اصلاحات پر عملدرآمد کی نگرانی کر رہی ہے۔سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے روڈمیپ کے تحت صوبے کے سات دارالامان مراکز کو مزید مضبوط بنانے کا عمل جاری ہے، جن میں آلات کی خریداری اور عملے کی بہتری شامل ہے تاکہ وہاں پناہ لینے والی خواتین کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ اسی طرح صوبے کے 121 انڈسٹریل ٹریننگ سینٹرز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا عمل جاری ہے۔ ساتھ ہی 15 خصوصی تعلیمی اداروں کی بحالی اور بہتری پر بھی کام ہو رہا ہے تاکہ خصوصی بچوں کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں 57 کمزور کارکردگی والے سرکاری کالجز کی نجی شعبے کو آؤٹ سورسنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔ محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ صوبے کے 58 ٹائپ ڈی ہسپتالوں کو بھی آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے تاکہ دور دراز علاقوں میں صحت کی سہولیات بہتر بنائی جا سکیں۔ مزید یہ کہ ڈاکٹرز، مڈوائفز اور پیرا میڈیکس کی حاضری کو یقینی بنانے کے لیے بائیو میٹرک سسٹم رواں ماہ کے آخر تک مکمل طور پر فعال کر دیا جائے گا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ سیاحت کے روڈمیپ کے تحت بھی کئی اہم اقدامات کا آغاز کیا گیا ہے جن میں سیاحتی مقامات پر ریسکیو 1122 ایمبولینسز کی دستیابی، مؤثر ویسٹ مینجمنٹ اور سیوریج سسٹم کی فراہمی، سیاحوں کی آمدورفت سے متعلق ڈیش بورڈ کا قیام، تاریخی مقامات کی بحالی، تاریخی مقامات کے حوالے سے آڈیو گائیڈ اور سوشل میڈیا پر سیاحت کے فروغ کے لیے وی لاگرزکی خدمات حاصل کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ نے تمام محکموں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ گڈ گورننس روڈمیپ کے اہداف کے حصول کے لیے تمام شعبوں میں باقاعدہ اور تفصیلی جائزہ انتہائی ضروری ہے تاکہ ترقیاتی اقدامات وقت پر مکمل ہوں اور عوام کو ان کے فوائد براہ راست حاصل ہوں۔ انہوں نے کہا کی کہ چیف سیکرٹری اور وزیراعلی آفس گڈ گورننس روڈمیپ پر عملدرآمد کی خود نگرانی کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گورنمنٹ سینٹیل ماڈل سکول بٹگرام میں یومِ تشکر کا جوش و جذبے سے انعقاد

ایڈیٹر

دی ناردرن پوسٹ پاکستان ایک ڈییجٹل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو خاص کر شمالی پاکستان کی رپورٹنگ اور تحقیقاتی سٹوریز آپ تک لانے کیلئے کوشاں ہے۔ انسانی حقوق، ماحولیات، تعلیم، سماجی مسائل پر خصوصی رپورٹنگ کرتے ہیں۔ More »

متعلقہ تحریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button