کے ایم یو نے ایم ڈی کیٹ 2025 کے نتائج کا 24 گھنٹوں کے اندر اعلان کردیا

خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو)پشاور نے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز ایڈمیشن ٹیسٹ (MDCAT) 2025 کے نتائج امتحان کے پرامن اور شفاف انعقاد کے صرف 24 گھنٹے کے اندر جاری کر دیے، جو پیشہ ورانہ صلاحیت اور کارکردگی کا ایک نیا معیار ہے۔ٹیسٹ کے لیئے کل 39,986 امیدواروں نے رجسٹریشن کرائی تھی جن میں سے 38,447 امیدواروں نے امتحان میں شرکت کی، جو کل رجسٹرڈ امیدواروں کا 96 فیصد بنتے ہیں، جبکہ 1,539 امیدوار، یعنی 4 فیصد، غیر حاضر رہے۔ اس کے علاوہ ایک کیس غیر منصفانہ ذرائع (UFM) کے تحت رپورٹ ہوا۔سرکاری نتائج کے مطابق 894 امیدوار (2.33%) نے 170 سے 180 نمبروں کے درمیان، 3,516 امیدوار (9.15%) نے 160 سے 169 نمبروں کے درمیان، 3,658 امیدوار (9.51%) نے 150 سے 159 نمبروں کے درمیان، 3,253 امیدوار (8.46%) نے 140 سے 149 نمبروں کے درمیان، 3,115 امیدوار (8.10%) نے 130 سے 139 نمبروں کے درمیان، 2,961 امیدوار (7.70%) نے 120 سے 129 نمبروں کے درمیان، 3,080 امیدوار (8.01%) نے 110 سے 119 نمبروں کے درمیان، 2,887 امیدوار (7.51%) نے 100 سے 109 نمبروں کے درمیان، 2,817 امیدوار (7.33%) نے 90 سے 99 نمبروں کے درمیان نمبر حاصل کیے، جبکہ 12,258 امیدوار (31.88%) نے 89 یا اس سے کم نمبر حاصل کیے۔مجموعی تجزیے کے مطابق 53.26 فیصد امیدواروں نے 55 فیصد یا اس سے زیادہ نمبر حاصل کیے، جو پی ایم ڈی سی (PMDC) پالیسی کے تحت ایم بی بی ایس (MBBS) میں داخلے کے لیے اہل قرار پائے، جبکہ 58.43 فیصد امیدواروں نے 50 فیصد یا اس سے زیادہ نمبر حاصل کر کے بی ڈی ایس (BDS) میں داخلے کے لیے اہلیت حاصل کی۔دریں اثناء وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے تمام کامیاب امیدواروں اور ان کے والدین کو مبارکباد پیش کی اور ان کے مستقبل کے تعلیمی و پیشہ ورانہ کیریئر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ کے پرامن اور شفاف انعقاد کے بعد صرف 24 گھنٹوں کے اندر نتائج کا اعلان کے ایم یو ٹیم کی انتھک محنت اور پیشہ ورانہ کارکردگی کا مظہر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ کامیابی نہ صرف خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے لیے بلکہ صوبائی حکومت اور پورے صوبے کے لیے فخر کا باعث ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے بتایا کہ اگلے مرحلے میں سرکاری شعبے کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے کا آغاز جلد کیا جائے گا، جبکہ تیسرے مرحلے میں نجی شعبے کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے شروع کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:



