پاکستان میں ہیٹ ویو کا سلسلہ کب تک جاری رہے گا؟ محکمہ موسمیات نے وارننگ جاری کردی
محکمہ موسمیات نے عوام کو دوپہر 11 بجے سے شام 4 بجے تک دھوپ سے بچنے اور پانی زیادہ پینے کا مشورہ دیا
پاکستان محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) نے بتایا ہے کہ ملک کے بیشتر حصوں میں شدید گرمی کی لہر 12 جون تک جاری رہے گی۔ صوبائی اور وفاقی حکام نے عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے، خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور بیمار افراد کا خیال رکھنے پر زور دیا گیا ہے۔
پی ایم ڈی کے مطابق، پنجاب، اسلام آباد، خیبرپختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقوں میں درجہ حرارت معمول سے 5 سے 7 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہے گا، جبکہ سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں یہ اضافہ 4 سے 6 ڈگری تک ہو سکتا ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں میں سب سے زیادہ درجہ حرارت سبی میں 47 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔
خیبرپختونخوا کے میدانی علاقوں میں شدید گرمی کی پیش گوئی کی گئی ہے، جبکہ چترال، بالائی دیر اور سوات کے کچھ حصوں میں تیز ہواؤں اور بارش کا امکان ہے۔ پشاور میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45 ڈگری تک پہنچنے کا اندیشہ ہے، جبکہ ڈی آئی خان اور بنوں میں یہ 48 سے 49 ڈگری تک ہو سکتا ہے۔
سندھ حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق، صوبے میں اپریل کے وسط سے اب تک 824 ہیٹ اسٹروک کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سے زیادہ تر شہید بینظیرآباد، خیرپور اور حیدرآباد سے ہیں۔ تاہم، طبی اقدامات کی وجہ سے اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ صوبائی حکام نے 544 ہیٹ اسٹروک ریلیف کیمپ قائم کیے ہیں، جبکہ این جی اوز کی جانب سے جیکب آباد، میرپورخاص اور گڑھی خیرو میں طبی مراکز کھولے گئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کتھیا نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے اضلاع بہاولپور، رحیم یار خان، ڈیرہ غازی خان اور ملتان میں گرمی کی لہر شدید ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چولستان میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
محکمہ موسمیات نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ دوپہر 11 بجے سے شام 4 بجے تک براہ راست دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں، زیادہ سے زیادہ پانی پئیں اور ہلکے رنگ کے ڈھیلے کپڑے پہنیں۔ گرمی کی لہر کے دوران خاص طور پر ایام عید میں احتیاط برتنا انتہائی ضروری ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال جون میں کراچی اور سندھ کے دیگر علاقوں میں شدید گرمی کی وجہ سے 700 کے قریب اموات ہوئی تھیں، جبکہ 2015 میں صرف کراچی میں 2,000 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان میں شدید موسمی واقعات میں اضافہ ہوا ہے، جس کے پیش نظر حکومتی اور غیر سرکاری ادارے عوامی آگاہی اور ریسکیو اقدامات پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ موسمیات کی ملک بھر میں شدید بارشوں اور ژالہ باری کی پیش گوئی



