اہم خبریںخیبر پختونخوا

وفاقی حکومت نے بجٹ 2025-26 میں فاٹا، پاٹا اور مالاکنڈ ڈویژن پر سیلز ٹیکس عائد کر دیا

پاکستان کے ساتھ انضمام کے بعد پہلی بار، وفاقی حکومت خطے میں ٹیکس لگانے کے لیے تیار ہے

وفاقی حکومت نے منگل کو مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں ٹیکس نیٹ کو سابق وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) اور صوبائی زیر انتظام قبائلی علاقوں (پاٹا) تک توسیع دینے کا اعلان کیا، جن میں ملاکنڈ ڈویژن بھی آتی ہے۔

منگل کو وفاقی وزیر خزانہ اورنگزیب نے مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش کیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کئی دہائیوں کی چھوٹ کے بعد ٹیکس نیٹ کو پاٹا اور فاٹا تک بڑھایا جائے گا۔

بجٹ دستاویز میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ پاٹا اور فاٹا میں ٹیکس چھوٹ حکومت کے لیے شہریوں سے ٹیکس وصول کرنے میں چیلنجز کا باعث بن رہی ہے۔ اس تناظر میں، حکومت نے ضم شدہ اضلاع اور صوبہ خیبر پختونخوا کے مالاکنڈ ڈویژن میں 10 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید برآں، حکومت نے اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کی کوشش میں مختلف قسم کے نئے ٹیکس متعارف کرائے ہیں۔ تاہم مالاکنڈ ڈویژن اور فاٹا کے رہائشیوں نے ان ٹیکسوں کے نفاذ کے حکومتی منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔

پاکستان کے وفاقی بجٹ برائے 2025-26 میں درآمدی سولر پینلز پر 18% سیلز ٹیکس متعارف کرایا گیا ہے  جبکہ اس کے ساتھ ساتھ مقامی مینوفیکچررز کے خام مال پر ڈیوٹی میں بھی کمی کی گئی ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ٹیکس کا دفاع کرتے ہوئے اسے  پاکستان کے سولر مینوفیکچرنگ سیکٹر کی پرورش  اور غیر ملکی درآمدات پر انحصار کم کرنے کے لیے ایک ضروری قدم قرار دیا۔ اثرات کو پورا کرنے کے لیے، حکومت نے بڑے پیمانے پر مراعات کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیر امیر مقام نے شانگلہ ہسپتال میں سولرائزیشن منصوبے کا افتتاح کیا

ایڈیٹر

دی ناردرن پوسٹ پاکستان ایک ڈییجٹل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو خاص کر شمالی پاکستان کی رپورٹنگ اور تحقیقاتی سٹوریز آپ تک لانے کیلئے کوشاں ہے۔ انسانی حقوق، ماحولیات، تعلیم، سماجی مسائل پر خصوصی رپورٹنگ کرتے ہیں۔ More »

متعلقہ تحریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button