گلگت بلتستان

عطاآباد جھیل میں طغیانی نے لیکسس ہوٹل کو گھیر لیا، سیاحوں کو محفوظ نکالا گیا

ڈیزاسٹر زون میں ہوٹل کی تعمیر پر سوالات، طاقتور افراد کے لیے قانون کی خلاف ورزی کے الزامات

ہنزہ کی عطاآباد جھیل میں قائم لیکسس ہوٹل کے پیچھے نالے میں طغیانی آگئی۔ طغیانی نے تباہی مچادی۔ ہوٹل کیساتھ موجود باغات کو بری طرح نقصان پہنچایا جبکہ ہوٹل کیساتھ زمین کو بھی طغیانی نے گھیر لیا۔ ہوٹل میں موجود سیاحوں کو ریسکیو 1122 کے اہلکاروں اور مقامی لوگوں نے کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقام پر پہنچا دیا۔

مضحکہ خیز بات تو یہی ہے کہ چند روز قبل ہوٹل کو مکمل طور پر سیل کرنے کی خبر ملی تھی۔ لیکن اس کے باؤجود ہوٹل میں سیاح موجود تھے۔ پاکستان میں طاقتور افراد کے لئے قانون کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی اور مقامی انتظامیہ میں افسران کی تعیناتی بھی ایسے لوگوں کو پروٹیکٹ کرنے کی خاطر ہی ہوتی ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوگیا کہ پاکستان میں ہاتھی کا دانت کھانے کو اور دکھانے کو اور ہی ہے۔

گلگت بلتستان میں درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے۔ جس کی وجہ سے اکثر علاقوں میں نالے بپھر رہے ہیں۔ عطاآباد جھیل کیساتھ آئین آباد نالے میں بھی اکثر طغیانی آتی رہتی ہے۔ جس کی وجہ سے اس سے قبل بھی مذکورہ ہوٹل اور ملحقہ زمینوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ اس دفعہ بھی سیلاب نے نالے کیساتھ زمینوں میں تباہی مچادی ہے۔ یہ نالہ طغیانی کے لئے مشہور نالہ ہے۔ کے کے ایچ پر کام کے دوران بھی کئی بار سیلاب آیا ہے اور کام کرنے والے سازوسامان اور مٹیریل کو بھی کافی نقصان پہنچایا ہے۔

لیکن باعث حیرت ہے کہ اس قسم کے ڈیزاسٹر پرون ایریا میں بھی ہوٹل کی تعمیر کی اجازت دی گئی اور یوں قیمتی جانیں خطرے میں پڑنے کا اندیشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کا پاک چین تجارت میں مصروف مقامی تاجروں کی حمایت کا اعلان

ایڈیٹر

دی ناردرن پوسٹ پاکستان ایک ڈییجٹل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو خاص کر شمالی پاکستان کی رپورٹنگ اور تحقیقاتی سٹوریز آپ تک لانے کیلئے کوشاں ہے۔ انسانی حقوق، ماحولیات، تعلیم، سماجی مسائل پر خصوصی رپورٹنگ کرتے ہیں۔ More »

متعلقہ تحریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button