صوبے میں سیلاب سے 406 اموات، متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی کا عمل جاری
332 لواحقین، 35 زخمیوں اور 43 گھر مالکان کو معاوظے مل چکے، وزیراعلیٰ نے شفافیت کو یقینی بنانے کا حکم دیا
حکام کے مطابق صوبے میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں اب تک 406 افراد جاں بحق اور 247 زخمی ہوچکے ہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ 406 جاں بحق افراد میں سے 332 افراد کے لواحقین کو 20 لاکھ روپے فی کس کے حساب سے معاوضوں کی ادائیگی ہوگئی ہے۔
اسی طرح زخمیوں کو پانچ لاکھ روپے فی کس کے حساب سے معاوضوں کی ادائیگی کا عمل شروع ہوگیا ہے اور اب تک 35 زخمیوں کو یہ رقم ادا کی جاچکی ہے۔ بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اب تک 28 افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
رہائشی نقصانات کے حوالے سے بتایا گیا کہ 598 گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں جبکہ 2971 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ متاثرہ گھروں کے مالکان کو معاوضوں کی ادائیگی کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے اور اب تک 43 مالکان کو ادائیگی ہوچکی ہے۔
غذائی امداد کے حوالے سے کہا گیا کہ 5720 متاثرہ خاندانوں میں سے 4398 کو فوڈ پیکج کی رقوم ادا کردی گئی ہیں جبکہ باجوڑ سے نقل مکانی کرنے والے 9698 افراد کو براہ راست فوڈ پیکج فراہم کیے گئے ہیں۔
بنیادی ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ رپورٹس کے مطابق 526 رابطہ سڑکیں اور 106 پل متاثر ہوئے ہیں۔ اسی طرح 326 تعلیمی مراکز، 38 صحت کے مراکز اور 67 سرکاری دفاتر بھی متاثر ہوئے ہیں۔ صوبے میں 2808 دوکانیں بھی متاثر ہوئی ہیں جن کے مالکان کو نقصانات کے تخمینے کے بعد معاوضہ دیا جائے گا۔
صوبائی وزیر علی امین گنڈاپور نے کہا کہ متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی کا عمل مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے گا تاکہ جلد از جلد بحالی کے عمل کا آغاز کیا جاسکے۔ وزیراعلیٰ نے زور دے کر کہا کہ متاثرین کو معاوضے اور بحالی کے لیے وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ادائیگیوں اور بحالی کے کاموں کے لیے فنڈز کے استعمال میں مکمل شفافیت کو یقینی بنایا جائے اور اس مقصد کے لیے مانیٹرنگ کے عمل کو مزید مؤثر بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ملاکنڈ ڈویژن میں سیلاب سے 321 ہلاکتیں، 6 ہزار مویشی ہلاک اور 63 ہزار ایکڑ زرعی زمین تباہ



