شانگلہ عدالت نے دوہرے قتل کے ملزم کو عمر قید کی سزا سنا دی
عدالت نے 40 لاکھ روپے معاوضہ بھی مقرر کیا، جج ممیریز خان خلیل کا پہلا اہم فیصلہ
شانگلہ کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے جج ممیریز خان خلیل کی سربراہی میں ایک مشہور مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم فضل باچا کو عمر قید کی سزا سنا دی۔ ملزم، جو لیلونئی کا رہائشی ہے، پر ماں اور بیٹے کے قتل کا الزام تھا، جبکہ دوسرا بیٹا شدید زخمی ہو کر مستقل معذور ہو چکا ہے۔ عدالت نے ملزم کو 40 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔
عدالت نے ملزم کو اقدام قتل کے الزام میں 10 سال قید بامشقت اور 20 ہزار روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی۔ اس کے علاوہ، زخموں کے مد میں مزید 10 سال قید بامشقت اور اسلحہ کے غیر قانونی استعمال پر 7 سال قید کی سزا دی گئی۔ یہ مقدمہ تھانہ الپوری میں ایف آئی آر نمبر 398 مورخہ 3 ستمبر 2022 کے تحت دفعہ 302، 324، 120-B، 337-A، 337-F، 336 پی پی سی اور 15AA آرمز آرڈیننس کے تحت درج تھا۔
یہ جج ممیریز خان خلیل کی شانگلہ میں تعیناتی کے بعد پہلا اہم فیصلہ ہے، جسے عوامی حلقوں نے سراہا ہے۔ مقامی لوگوں نے عدالت کے اس فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور جج کی انتظامی امور میں دلچسپی کو بھی سراہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جج مزید عوامی سہولیات کو بہتر بنائیں گے۔
وکیل مدعی واقف شاہ نے مقدمے کی پیروی کی تھی، جس کے نتیجے میں یہ تاریخی فیصلہ آیا۔ ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ انصاف کی فراہمی میں ایک اہم قدم ہے اور عدالتی نظام پر عوامی اعتماد کو مزید مضبوط کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں ٹک ٹاکر ثناء یوسف کا قتل، سوشل میڈیا پر قاتل کی جعلی تصویر وائرل



