تھک، دیامر میں شدید سیلابی ریلہ: شاہراہِ بابوسر بند، درجنوں گاڑیاں تباہ، پانچ اموات، تین لاپتہ
شاہراہِ بابوسر پر جل سے لے کر دیونگ تک تقریباً 7–8 کلومیٹر کے علاقے میں کم از کم 21 گاڑیاں ملبے تلے دب گئیں
گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے سیاحتی مقام تھک میں 21 جولائی 2025 کو سہ پہر تقریباً ساڑھے تین بجے اچانک آنے والے شدید موسلا دھار بارش اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی۔ شاہراہِ بابوسر پر جل سے لے کر دیونگ تک تقریباً 7–8 کلومیٹر کے علاقے میں کم از کم 21 گاڑیاں ملبے تلے دب گئیں یا پانی میں بہہ گئیں، جس سے مقامی آبادی اور سیاح شدید متاثر ہوئے۔
جانی و مالی نقصان:
• 5 افراد جاں بحق
• 3 افراد تاحال لاپتہ
• 1 زخمی شخص RHQ اسپتال چلاس میں زیرِ علاج
• 21 سے زائد گاڑیاں مختلف مقامات پر سیلاب میں پھنس گئی ہیں
ریسکیو و ریلیف آپریشن:
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر دیامر کیپٹن (ر) عطا الرحمن کاکڑ اور ایس پی دیامر فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچے اور آپریشن کی براہِ راست نگرانی کی۔
ریسکیو آپریشن میں مندرجہ ذیل ادارے شریک ہیں:
• دیامر پولیس، ٹورسٹ پولیس، گلگت بلتستان لیویز، مقامی رضا کار
• پاکستان آرمی، گلگت بلتستان اسکاؤٹس، FCNA کے ہیلی کاپٹرز (جو متاثرہ علاقوں میں ایئر سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں)
• نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA)، فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (FWO)، GBDMA اور ڈیم سائٹ پر موجود تعمیراتی کمپنیاں
• 3 ایکسکیویٹر/ڈوزر مشینیں سڑک کی صفائی اور بحالی کے لیے کام کر رہی ہیں
سیاحوں کی بحفاظت منتقلی:
• 200 سے زائد سیاحوں کو مقامی لوگوں، تھک کے عمائدین اور ضلعی انتظامیہ کی مدد سے چلاس شہر منتقل کیا گیا
• ان سیاحوں کو مقامی ہوٹلوں میں بلا معاوضہ رہائش، خوراک، اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی گئیں
ہنگامی صورتحال اور مطالبہ:
ڈپٹی کمشنر دیامر نے ضلع بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
ڈپٹی کمشنر دیامر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یقین دلایا کہ تمام دستیاب وسائل بروئے کار لاتے ہوئے 3 سے 4 دن میں شاہراہِ بابوسر کو کلیئر کر دیا جائے گا۔
ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں سے گریز کریں اور ضلعی و حکومتی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے انتظامیہ کے ساتھ تعاون جاری رکھیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے 10 افراد جاں بحق دو زخمی



