پاکستان

معروف صحافی اشفاق لغاری کی کتاب "نفرت کی دریافت” کی تقریب اسلام آباد میں منعقد کی گئی

ماہرین نے کہا کہ کتاب میں مردانہ دکھوں اور تکالیف کو بیان کیا گیا ہے، جو معاشرے میں ایک ممنوعہ موضوع سمجھا جاتا ہے

نامور مصنف اور کالم نگار اشفاق لغاری کی کتاب "نفرت کی دریافت” کی افتتاحی تقریب بلیک ہول اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں معروف صحافیوں، وکلاء، ادیبوں، محققین اور سماجی کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف صحافی متیع اللہ جان، محقق اور تجزیہ نگار ڈاکٹر خادم حسین، امن و نوجوانوں کی تربیت کے لیے کام کرنے والے سید علی حمید اور خواجہ سرا برادری کے حقوق کے لیے سرگرم ریم شریف نے کہا کہ یہ پاکستان کی پہلی ایسی ادبی کاوش ہے جس میں کسی سائبر کرائم متاثر شخص نے اپنے تجربات، تکالیف اور مشاہدات کو کتابی صورت میں پیش کیا ہے۔

ڈاکٹر خادم حسین نے کہا کہ کتاب کا اسلوب قرت العین حیدر اور سعادت حسن منٹو کی یاد تازہ کرتا ہے، جب کہ متیع اللہ جان نے اسے پیکا قانون کے تحت انصاف کی جدوجہد کا عکاس قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہمیں ان لوگوں کی کہانیاں بھی سننی چاہییں جو اس کالے قانون کے حقیقی متاثرین ہیں۔”

سید علی حمید نے کہا کہ اشفاق لغاری نے حوصلے اور حساسیت کی مثال قائم کی ہے، کیونکہ "ہمارے معاشرے میں مرد کے دکھ اور اس کے رونے کا ذکر ممنوع سمجھا جاتا ہے، حالانکہ مرد بھی درد محسوس کرتا ہے، روتا ہے اور اپنی کہانی سنانے کا حق رکھتا ہے۔”

ریم شریف نے کہا کہ "مجھے جاننے میں دلچسپی ہے کہ کتاب کے مرکزی کردار آصف کا انجام کیا ہوتا ہے۔ یہ وہ کتاب ہے جسے جو بھی ہاتھ میں لے گا، مکمل پڑھے بغیر نہیں رکھ سکے گا۔”

تقریب میں معروف ادیب نصیر میمن، سینئر صحافی قربان بلوچ، حسین جروار، وکلاء، طلباء، صحافی اور مہرگڑھ اسلام آباد سمیت مختلف اداروں کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔

ایڈیٹر

دی ناردرن پوسٹ پاکستان ایک ڈییجٹل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو خاص کر شمالی پاکستان کی رپورٹنگ اور تحقیقاتی سٹوریز آپ تک لانے کیلئے کوشاں ہے۔ انسانی حقوق، ماحولیات، تعلیم، سماجی مسائل پر خصوصی رپورٹنگ کرتے ہیں۔ More »

متعلقہ تحریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button